یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا

یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا
TT

یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا

یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا
یونان کے وزیر خارجہ نیکوس ڈنڈیاس نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک شام کو ایک ناکام ریاست کی صورت میں نہیں دیکھنا چاہتا ہے اور ایتھنز نے صورتحال کو معمول پر لانے میں کردار ادا کرنے کے لئے دمشق میں ایک سفارت کار بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن وہ اپنے اعتماد کے اوراق (صدر بشار) اسد کی انتظامیہ کے سامنے پیش نہیں کریں گے۔

پرسو روز ٹیلی ویژن انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں ڈینڈیاس نے وضاحت کی کہ ایتھنز ابھی بھی یورپی یونین کے اس فیصلے کا پابند ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شام کی تعمیر نو کے لئے فنڈز کی فراہمی کے لئے اسد حکومت کے ٹھوس اقدامات کو دیکھنا ضروری ہے اور مزید کہا کہ ہم صدارتی انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوروپی یونین جمہوریت میں منتقلی، انسانی حقوق کا مکمل احترام اور جنگی جرائم کے لئے احتساب چاہتی ہے۔۔۔ اور ہم یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ اسد حکومت مستقبل کو کس طرح دیکھتی ہے اور آئینی کمیٹی ایک زبردست فورم ہے جس میں وہ چاہے تو کچھ طرح کے اقدامات کرسکتا ہے لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ ہم اس کا مشاہدہ کریں گے۔(۔۔۔)

ہفتہ 07 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 17 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15572]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]