یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا

یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا
TT

یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا

یونانی وزیر خارجہ: ہمارا نمائندہ اسد کو اپنا اعتماد پیش نہیں کرے گا
یونان کے وزیر خارجہ نیکوس ڈنڈیاس نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک شام کو ایک ناکام ریاست کی صورت میں نہیں دیکھنا چاہتا ہے اور ایتھنز نے صورتحال کو معمول پر لانے میں کردار ادا کرنے کے لئے دمشق میں ایک سفارت کار بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن وہ اپنے اعتماد کے اوراق (صدر بشار) اسد کی انتظامیہ کے سامنے پیش نہیں کریں گے۔

پرسو روز ٹیلی ویژن انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں ڈینڈیاس نے وضاحت کی کہ ایتھنز ابھی بھی یورپی یونین کے اس فیصلے کا پابند ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شام کی تعمیر نو کے لئے فنڈز کی فراہمی کے لئے اسد حکومت کے ٹھوس اقدامات کو دیکھنا ضروری ہے اور مزید کہا کہ ہم صدارتی انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوروپی یونین جمہوریت میں منتقلی، انسانی حقوق کا مکمل احترام اور جنگی جرائم کے لئے احتساب چاہتی ہے۔۔۔ اور ہم یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ اسد حکومت مستقبل کو کس طرح دیکھتی ہے اور آئینی کمیٹی ایک زبردست فورم ہے جس میں وہ چاہے تو کچھ طرح کے اقدامات کرسکتا ہے لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ ہم اس کا مشاہدہ کریں گے۔(۔۔۔)

ہفتہ 07 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 17 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15572]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]