راعی نے تمام سیاسی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کندھا سے کندھا ملا کر آپس میں مشورہ کریں اور آئندہ پارلیمانی مشاورت میں ایک سنی شخصیت کو نئی کابینہ کی سربراہی کرنے کا نام دیں جو موجودہ چیلنجز کی سطح پر قائم ہو اور تشکیل میں تیزی لانے کے لئے تعاون کرے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ذمہ داریوں کو سنبھالنے کا وقت ہے پیچھے ہٹنے کا وقت نہیں ہے۔
اس کے علاوہ بینکوں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ سلیم صفیر نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اور اس کی معیشت ٹھیک نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک کے نہ ہونے کی وجہ سے پورے ڈھانچے کو گرنے کا خطرہ ہے اور اس میں لبنانی بینکوں کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)
پیر 09 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 19 جولائی 2021ء شماره نمبر [15574]