الراعی: لبنان کو آئین کے خلاف بغاوت کا سامنا ہے

اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
TT

الراعی: لبنان کو آئین کے خلاف بغاوت کا سامنا ہے

اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
کل مارونائٹ پیٹریاچ بیچارہ راعینے کہا ہے کہ لبنان کو ایک عام سرکاری بحران کا سامنا نہیں ہے بلکہ اسے ایک ایسا جامع قومی بحران درپیش ہے جس میں سب سے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اسے نظام، آئین اور قانونی اداروں کے خلاف ایک زبردست بغاوت کا سامنا ہے اور ان قومی قوتوں کے کمزور ہونے کا بھی سامنا ہے جن کا کام ایک نئی سیاسی حقیقت پیدا کرنا ہے  جس سے توازن بحال ہو سکے اور دوست ممالک کی کوششوں کو پورا کر سکے۔

راعی نے تمام سیاسی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کندھا سے کندھا ملا کر آپس میں مشورہ کریں اور آئندہ پارلیمانی مشاورت میں ایک سنی شخصیت کو نئی کابینہ کی سربراہی کرنے کا نام دیں جو موجودہ چیلنجز کی سطح پر قائم ہو اور تشکیل میں تیزی لانے کے لئے تعاون کرے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ذمہ داریوں کو سنبھالنے کا وقت ہے پیچھے ہٹنے کا وقت نہیں ہے۔

اس کے علاوہ بینکوں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ سلیم صفیر نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اور اس کی معیشت ٹھیک نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک کے نہ ہونے کی وجہ سے پورے ڈھانچے کو گرنے کا خطرہ ہے اور اس میں لبنانی بینکوں کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)

پیر 09 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 19 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15574]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]