الراعی: لبنان کو آئین کے خلاف بغاوت کا سامنا ہے

اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
TT

الراعی: لبنان کو آئین کے خلاف بغاوت کا سامنا ہے

اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
اتوار کو ماس میں پیٹریاارک راعی کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
کل مارونائٹ پیٹریاچ بیچارہ راعینے کہا ہے کہ لبنان کو ایک عام سرکاری بحران کا سامنا نہیں ہے بلکہ اسے ایک ایسا جامع قومی بحران درپیش ہے جس میں سب سے مشترکہ کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اسے نظام، آئین اور قانونی اداروں کے خلاف ایک زبردست بغاوت کا سامنا ہے اور ان قومی قوتوں کے کمزور ہونے کا بھی سامنا ہے جن کا کام ایک نئی سیاسی حقیقت پیدا کرنا ہے  جس سے توازن بحال ہو سکے اور دوست ممالک کی کوششوں کو پورا کر سکے۔

راعی نے تمام سیاسی قوتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کندھا سے کندھا ملا کر آپس میں مشورہ کریں اور آئندہ پارلیمانی مشاورت میں ایک سنی شخصیت کو نئی کابینہ کی سربراہی کرنے کا نام دیں جو موجودہ چیلنجز کی سطح پر قائم ہو اور تشکیل میں تیزی لانے کے لئے تعاون کرے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ذمہ داریوں کو سنبھالنے کا وقت ہے پیچھے ہٹنے کا وقت نہیں ہے۔

اس کے علاوہ بینکوں کی ایسوسی ایشن کے سربراہ سلیم صفیر نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اور اس کی معیشت ٹھیک نہیں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک کے نہ ہونے کی وجہ سے پورے ڈھانچے کو گرنے کا خطرہ ہے اور اس میں لبنانی بینکوں کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)

پیر 09 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 19 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15574]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]