جزائر نے مراکش سے اپنے سفیر کو بلایا واپس اور دوسرے اقدامات بھی دور نہیں ہیں

جزائر نے مراکش سے اپنے سفیر کو بلایا واپس اور دوسرے اقدامات بھی دور نہیں ہیں
TT

جزائر نے مراکش سے اپنے سفیر کو بلایا واپس اور دوسرے اقدامات بھی دور نہیں ہیں

جزائر نے مراکش سے اپنے سفیر کو بلایا واپس اور دوسرے اقدامات بھی دور نہیں ہیں
جزائر نے کل مراکش میں اپنے سفیر کو مشاورت کے لئے واپس بلانے کا اعلان کیا ہے اور مزید کہا ہے کہ وہ دوسرے اقدامات اٹھائے جانے کو مشکل نہیں سمجھتا ہے اور یہ سب اقوام متحدہ میں رباط کے سفیر کے ذریعہ اس ماہ کی 13 اور 14 تاریخ کو اپنی میٹنگ کے دوران غیر جانبدار تنظیم کے وزرائے خارجہ کو ایک سرکاری دستاویز تقسیم کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین نئے سیاسی بحران کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ اس دستاویز میں جزائر میں کابیلی خطے کے خود ارادیت کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جزائر کی وزارت خارجہ نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے فوری مشاورت کے لئے رباط میں اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ اس نے دوسرے اقدامات کرنے سے بھی انکار نہیں کیا ہے اور بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ جزائر کی وزارت خارجہ کی طرف سے ہفتہ کے روز شروع کی جانے والی کال پر مراکش کی طرف سے کسی مثبت ردعمل کی عدم موجودگی کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے جس میں اس نے زور دیا ہے کہ نیو یارک میں اپنے سفیر کے مسترد کردہ بیانات کے نتیجے میں انتہائی خطرناک صورتحال پر مراکش کو اپنی حتمی پوزیشن واضح کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)

پیر 09 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 19 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15574]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]