عازمین حج "عقبۂ کبری" کی رمی کے لئے مینا لوٹ رہے ہیں

گزشتہ روز عرفات کی پاکیزہ زمین پر عازمین حج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز عرفات کی پاکیزہ زمین پر عازمین حج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عازمین حج "عقبۂ کبری" کی رمی کے لئے مینا لوٹ رہے ہیں

گزشتہ روز عرفات کی پاکیزہ زمین پر عازمین حج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز عرفات کی پاکیزہ زمین پر عازمین حج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ رات بیت اللہ شریف کے عازمین نے طواف افاضہ اور سعی کے لئے مکہ جانے سے پہلے "عقبۂ کبری" کی رمی اور قربانی دینے کے لئے مزدلفہ سے منى کے لئے کوچ پھر سر منڈوانے اور بال چھوٹا کروانے کا آغاز کیا ہے اور اللہ کے ان مہمانوں نے گزشتہ روز اپنا دن عرفات کی پاکیزہ زمین پر گزارا ہے اور اس سے پہلے انہیں بسوں کے ذریعہ منى سے کامیابی کے ساتھ لایا گیا ہے اور انہوں نے نمرہ کی مسجد میں سنت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے نماز ظہر اور عصر کو جمع اور قصر کرتے ہوئے ایک اذان اور دو اقامت کے ساتھ ادا کی ہے۔ 

گزشتہ روز سعودی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ تمام عازمین کی صحت کی صورتحال تسلی بخش ہے اور کورونا وائرس کا کوئی کیس ریکارڈ نہیں ہوا ہے۔

وزارت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے حج سیکٹرز کے لئے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ اب تک کے تمام اشارے حج کی حفاظت اور حجاج کی صحت کی تصدیق کرتے ہیں اور اسی طرح وزارت داخلہ کے ترجمان کرنل طلال الشلہوب نے بتایا ہے کہ منى سے عرفات تک کی کارروائی میں صرف 4 گھنٹے لگے ہیں اور کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا ہے۔(۔۔۔)

منگل 10 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 20 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15575]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]