لبنانی عدلیہ مرکزی بینک کے گورنر کا تعاقب کر رہی ہے

لبنانی مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مرکزی ایجنسی)
لبنانی مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مرکزی ایجنسی)
TT

لبنانی عدلیہ مرکزی بینک کے گورنر کا تعاقب کر رہی ہے

لبنانی مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مرکزی ایجنسی)
لبنانی مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مرکزی ایجنسی)
گزشتہ روز لبنانی شہری پبلک پراسیکیوشن کے ذریعہ سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ سے ان کی دولت کے منبع کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے کے امتیازی فیصلے میں مشغول تھے اور یہ معاملہ امریکی سفارتخانے کی طرف سے امریکی وزارت خزانہ کے مالی جرائم اور دہشت گردی کی مالی اعانت کا مقابلہ کرنے والے دفتر سے ایک وفد کی بیروت آمد کے اعلان کے ساتھ اٹھا ہے۔
 
پبلک پراسیکیوشن نے مرکزی فوجداری تحقیقاتی محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ لبنان سے باہر موجود سلامہ کو طلب کرنے کے فیصلے سے اس شرط کے ساتھ آگاہ کریں کہ وہ اگست کے شروع میں پوچھ گچھ کے لئے تاریخ مقرر کریں اور عدالتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تفتیش میں سلامہ ٰ کی دولت کی مقدار اور وسائل جاننے پر مرکوز ہوگی اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لبنانی اندازے کے مطابق ان کی دولت تقریبا 500 ملین ڈالر ہے۔

جہاں تک امریکی وفد کے اچانک دورے کا تعلق ہے تو الشرق الاوسط کو معلوم ہوا کہ اس وفد میں امریکی محکمۂ خارجہ میں پابندیوں کی فائل سے متعلق اہلکار شامل ہیں۔(۔۔۔)

منگل 10 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 20 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15575]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]