لبنانی عدلیہ مرکزی بینک کے گورنر کا تعاقب کر رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3096201/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D8%AF%D9%84%DB%8C%DB%81-%D9%85%D8%B1%DA%A9%D8%B2%DB%8C-%D8%A8%DB%8C%D9%86%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%DA%AF%D9%88%D8%B1%D9%86%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D9%82%D8%A8-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
لبنانی عدلیہ مرکزی بینک کے گورنر کا تعاقب کر رہی ہے
لبنانی مرکزی بینک کے گورنر ریاض سلامہ کو دیکھا جا سکتا ہے (مرکزی ایجنسی)
گزشتہ روز لبنانی شہری پبلک پراسیکیوشن کے ذریعہ سنٹرل بینک کے گورنر ریاض سلامہ سے ان کی دولت کے منبع کے بارے میں پوچھ گچھ کرنے کے امتیازی فیصلے میں مشغول تھے اور یہ معاملہ امریکی سفارتخانے کی طرف سے امریکی وزارت خزانہ کے مالی جرائم اور دہشت گردی کی مالی اعانت کا مقابلہ کرنے والے دفتر سے ایک وفد کی بیروت آمد کے اعلان کے ساتھ اٹھا ہے۔ پبلک پراسیکیوشن نے مرکزی فوجداری تحقیقاتی محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ لبنان سے باہر موجود سلامہ کو طلب کرنے کے فیصلے سے اس شرط کے ساتھ آگاہ کریں کہ وہ اگست کے شروع میں پوچھ گچھ کے لئے تاریخ مقرر کریں اور عدالتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تفتیش میں سلامہ ٰ کی دولت کی مقدار اور وسائل جاننے پر مرکوز ہوگی اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ لبنانی اندازے کے مطابق ان کی دولت تقریبا 500 ملین ڈالر ہے۔
جہاں تک امریکی وفد کے اچانک دورے کا تعلق ہے تو الشرق الاوسط کو معلوم ہوا کہ اس وفد میں امریکی محکمۂ خارجہ میں پابندیوں کی فائل سے متعلق اہلکار شامل ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]