یوروپی یونین کے سلامتی اور خارجی پالیسی کے اعلی نمائندہ جوزپ بورل نے کہا ہے کہ صدر اردوغان اور ترک قبرصی رہنما ایرسین تاتار (منگل) کے ذریعہ اعلان کردہ یکطرفہ فیصلے سے جزیرے پر تناؤ بڑھنے اور قبرص کے معاملے کے جامع حل پر مذاکرات کی واپسی کو خطرہ لاحق ہوا ہے۔
ترک وزارت خارجہ نے یوروپی عہدیدار کے بیانات پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ یورپی یونین کا حقیقت سے الگ ہونے کی ایک نئی مثال ہے۔
اسی سلسلہ میں قبرص نے جزیرے میں وروشا کے کچھ حصے کو انقرہ حامی اتھارٹی کے تحت رکھنے کے سلسلہ میں ترک صدر اور ترک قبرصی رہنما کی طرف سے کئے جانے والے اعلان کے خلاف سلامتی کونسل کو ایک سرکاری شکایت پیش کی ہے اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جس میں ریاستہائے متحدہ اور دنیا کے دیگر ممالک نے اس سے رجوع کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ یہ اعلان بین الاقوامی قانونی جواز کی قراردادوں سے متصادم ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 12 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 22 جولائی 2021ء شماره نمبر [15577]