مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عجلت پسند حجاج کو الوداع کرنے کے لئے منیٰ کا مزار آج (تشریق کے دوسرے دن) غروب آفتاب سے قبل تیار ہو ہے اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ منی کو کی طرف سے حرم مکی کی طرف طواف الوداع کرنے کے لئے روانہ ہوں گے۔

حجاج کرام کا ہجوم کل (عید الاضحی کے دوسرے دن) اور تشریق کے پہلے دن تینوں جمرات کو تینوں کنکری پھینکنے کے لئے منی کی طرف متوجہ ہوا تھا جہاں ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق عازمین میں سے ہر حاجی کے لئے خصوصی بیگ پیش کیا گیا تھا پھر اس کے بعد انہوں نے چھوٹے جمرہ کا آغاز کیا، پھر وسطی کا اور پھر جمرۂ عقبہ کا۔
 
حجاج کو تفصیلی طریقہ کار اور روک تھام کے منصوبے کے مطابق جمرات کے دن پل پر منتقل کیا گیا تاکہ وہ محفوظ اور صحتمند انداز میں کنکر پھینکنے کے تمام مراحل کو ختم کر سکیں اور راستے پر ان کے لئے مخصوص بھی رنگ لگایا تاکہ ان کی نقل وحرکت کا تعین ہو سکے اور اس کے علاوہ براہ راست فیلڈ فالو اپ اور متعلقہ سیکیورٹی کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ان کی آمد کا بندوبست کرنے کے لئے گراؤنڈ پوسٹرز بھی لگائے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 12 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 22 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15577]



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]