مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

مِنى آج ایک استثنائی اور کامیاب حج کے بعد رحمن کے مہمانوں کو الوداع کرنے کے لئے تیار ہے

گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز منیٰ میں جمرات کو سنگسار کرنے کے بعد عازمین حج کو دعا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عجلت پسند حجاج کو الوداع کرنے کے لئے منیٰ کا مزار آج (تشریق کے دوسرے دن) غروب آفتاب سے قبل تیار ہو ہے اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ وہ منی کو کی طرف سے حرم مکی کی طرف طواف الوداع کرنے کے لئے روانہ ہوں گے۔

حجاج کرام کا ہجوم کل (عید الاضحی کے دوسرے دن) اور تشریق کے پہلے دن تینوں جمرات کو تینوں کنکری پھینکنے کے لئے منی کی طرف متوجہ ہوا تھا جہاں ہیلتھ پروٹوکول کے مطابق عازمین میں سے ہر حاجی کے لئے خصوصی بیگ پیش کیا گیا تھا پھر اس کے بعد انہوں نے چھوٹے جمرہ کا آغاز کیا، پھر وسطی کا اور پھر جمرۂ عقبہ کا۔
 
حجاج کو تفصیلی طریقہ کار اور روک تھام کے منصوبے کے مطابق جمرات کے دن پل پر منتقل کیا گیا تاکہ وہ محفوظ اور صحتمند انداز میں کنکر پھینکنے کے تمام مراحل کو ختم کر سکیں اور راستے پر ان کے لئے مخصوص بھی رنگ لگایا تاکہ ان کی نقل وحرکت کا تعین ہو سکے اور اس کے علاوہ براہ راست فیلڈ فالو اپ اور متعلقہ سیکیورٹی کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ ان کی آمد کا بندوبست کرنے کے لئے گراؤنڈ پوسٹرز بھی لگائے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 12 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 22 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15577]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]