اسرائیل نے وسطی شام میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر کی بمباری

کل شام کے شمال مغرب میں ادلب کے جنوب میں حکومتی فورسز کے بمباری کے نتیجے میں ایک شخص کو اپنے تباہ شدہ مکان کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام کے شمال مغرب میں ادلب کے جنوب میں حکومتی فورسز کے بمباری کے نتیجے میں ایک شخص کو اپنے تباہ شدہ مکان کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے وسطی شام میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ پر کی بمباری

کل شام کے شمال مغرب میں ادلب کے جنوب میں حکومتی فورسز کے بمباری کے نتیجے میں ایک شخص کو اپنے تباہ شدہ مکان کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام کے شمال مغرب میں ادلب کے جنوب میں حکومتی فورسز کے بمباری کے نتیجے میں ایک شخص کو اپنے تباہ شدہ مکان کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے فضائی دفاع نے گزشتہ روز صبح سویرے ان اسرائیلی میزائل کو روک دیا ہے جن کے ذریعہ ملک کے وسطی علاقے حمص گورنریٹ کے القصیر علاقے میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ کو نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ دو دنوں کے درمیان شام میں دوسرا اسرائیلی حملہ ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کے روز صبح سویرے اسرائیلی دشمن نے حمص کے مغربی دیہی علاقوں کے القصیر علاقے کے کچھ مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے شمال مشرقی بیروت سے فضائی حملہ کیا تھا جبکہ آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ یہ حملے اسرائیلی فوج نے ضبعہ فوجی ہوائی اڈے اور القصیر کے علاقے میں لبنانی حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے فوجی مقامات کو نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے اسلحہ کی تباہی ہوئی ہے۔

2013 میں حزب اللہ نے القصیر کے علاقے میں حزب اختلاف کے دھڑوں کے خلاف اپنی پہلی عوامی لڑائ لڑی تھی اور شام کی سرکاری فوجوں نے اسی سال جون میں اس کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 13 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 23 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15578]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]