میرکل نے جاسوسی کے پرگراموں پر سخت پابندی لگانے کا کیا مطالبہ

میرکل کو کل برلن میں اپنی سالانہ سمر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
میرکل کو کل برلن میں اپنی سالانہ سمر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

میرکل نے جاسوسی کے پرگراموں پر سخت پابندی لگانے کا کیا مطالبہ

میرکل کو کل برلن میں اپنی سالانہ سمر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
میرکل کو کل برلن میں اپنی سالانہ سمر پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
کل جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جاسوسی کے پرگراموں کی فروخت پر بین الاقوامی پابندیوں کو مستحکم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس وقت ہوا جب یہ خبریں پھیل گئیں کہ متعدد ممالک کی حکومتوں نے کارکنوں، صحافیوں اور دیگر افراد کی جاسوسی کے لئے اسرائیلی "پیگاسس" پروگرام کا استعمال کیا ہے۔
 
وسیع پیمانے پر پیگاسس کے استعمال کی اطلاعات کے بارے میں پوچھے جانے پر میرکل نے کہا ہے کہ یہ اہم ہے کہ اس طرح سے بنائے گئے پروگرام غلط ہاتھوں میں نہیں آنے چاہئے۔

میرکل نے ان ممالک میں ایسے ہی جاسوسی پرگراموں کی فروخت پر انتہائی پابندی والی شرائط"کا مطالبہ کیا جہاں نگرانی کے سلسلہ سخت ضابطہ متعین نہیں ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 13 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 23 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15578]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]