شاہ کی موجودگی اور عوام کی عدم موجودگی میں ٹوکیو اولمپک کا ہوا آغاز

کورونا کی وبا کی وجہ سے تقریبا خالی اسٹینڈز کے درمیان گزشتہ روز شہنشاہ جاپان کی موجودگی میں ٹوکیو اولمپک کی افتتاحی تقریب کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
کورونا کی وبا کی وجہ سے تقریبا خالی اسٹینڈز کے درمیان گزشتہ روز شہنشاہ جاپان کی موجودگی میں ٹوکیو اولمپک کی افتتاحی تقریب کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
TT

شاہ کی موجودگی اور عوام کی عدم موجودگی میں ٹوکیو اولمپک کا ہوا آغاز

کورونا کی وبا کی وجہ سے تقریبا خالی اسٹینڈز کے درمیان گزشتہ روز شہنشاہ جاپان کی موجودگی میں ٹوکیو اولمپک کی افتتاحی تقریب کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
کورونا کی وبا کی وجہ سے تقریبا خالی اسٹینڈز کے درمیان گزشتہ روز شہنشاہ جاپان کی موجودگی میں ٹوکیو اولمپک کی افتتاحی تقریب کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
کوکیڈ 19 کی وبا کی وجہ سے اولمپک کھیلوں کو ایک سال کے لئے ملتوی کئے جانے کے بعد جاپان کے شہنشاہ ناروہیتو کی موجودگی اور عوام کی عدم موجودگی میں ٹوکیو میں باضابطہ طور پر اس کا آغاز ہو گیا ہے اور ساتھ ہی اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سخت اقدامات اور پابندیاں بھی کی گئیں ہیں اور ایک قسم کا دباؤ بھی قا‏ئم ہے۔

شہنشاہ ناروہیتو نے اولمپک اسٹیڈیم میں موسم گرما کے 32ویں ایڈیشن ٹوکیو اولمپک کے افتتاح کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ میں قدیم فارمولے کے مطابق شائقین سے خالی اسٹیڈیم میں ٹوکیو کھیلوں کے افتتاح کا اعلان کرتا ہوں اور اس میں تقریبا ایک ہزار مدعو افراد ہی آ سکتے ہیں۔(۔۔۔)

 ہفتہ 43 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 24 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15579]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]