امریکہ عراق میں اپنی فوجی موجودگی کو نئے سرے سے تعبیر کرے گا

امریکی فوجی گزشتہ اگست میں بغداد کے شمال میں تاجی فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے کی ایک تقریب کے دوران دیکھے جے سکتے ہیں
امریکی فوجی گزشتہ اگست میں بغداد کے شمال میں تاجی فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے کی ایک تقریب کے دوران دیکھے جے سکتے ہیں
TT

امریکہ عراق میں اپنی فوجی موجودگی کو نئے سرے سے تعبیر کرے گا

امریکی فوجی گزشتہ اگست میں بغداد کے شمال میں تاجی فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے کی ایک تقریب کے دوران دیکھے جے سکتے ہیں
امریکی فوجی گزشتہ اگست میں بغداد کے شمال میں تاجی فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے کی ایک تقریب کے دوران دیکھے جے سکتے ہیں
امریکی عہدیداروں کے بیانات میں عراقی عہدیداروں کی خواہشات سے اتفاق کے امکان کے بارے میں متعدد اشارے سامنے آئے ہیں اور پیر کے روز صدر جو بائیڈن کے ساتھ عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے ملاقات کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں اصولی طور پر اعلان کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین اس گفت وشنید کے چوتھے دور کے اختتام کے طور پر امریکی افواج اس سال کے آخر تک عراق چھوڑ دیں گی۔

ایک امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق واشنگٹن بنیادی طور پر عراق میں کچھ موجودگی کے بجائے امریکی فوج کی موجودگی کو واضح کرنے کے ذریعے بیان کی شرائط پر پورا اترنے کا ارادہ رکھتا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک عددی ایڈجسٹمنٹ نہیں ہے بلکہ ہماری اسٹریٹجک ترجیحات کے مطابق امریکی افواج جو کریں گے اس کی عملی وضاحت ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 43 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 24 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15579]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]