روس نے اسرائیل کے لئے شامی فضائی حدود بند کرنے کی دی دھمکی


دسمبر 2017 میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کو شام کے حمیمیم اڈے پر اپنے فوجیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دسمبر 2017 میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کو شام کے حمیمیم اڈے پر اپنے فوجیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس نے اسرائیل کے لئے شامی فضائی حدود بند کرنے کی دی دھمکی


دسمبر 2017 میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کو شام کے حمیمیم اڈے پر اپنے فوجیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دسمبر 2017 میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کو شام کے حمیمیم اڈے پر اپنے فوجیوں سے بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی ذرائع نے ان اسرائیلی طیاروں کے لئے شام کی فضائی حدود بند کرنے کے امکان کا اشارہ کیا ہے جن طیاروں نے گزشتہ دو روز میں شمالی اور وسطی شام میں ایرانی اور حزب اللہ کے مقامات کے خلاف حملے تیز کردیئے ہیں۔

روسی وزارت دفاع جس نے پہلے اسرائیلی حملوں کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اس نے گزشتہ دنوں اسرائیل کے ان دو حملوں کے بعد دو الگ الگ بیانات جاری کئے ہیں جن میں سے ایک نے حلب کے دیہی علاقوں میں ایک تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا ہے اور دوسرے میں حمص کے قریب القصیر میں ایرانی افواج کی ایک جگہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایک باخبر روسی ذمہ دار نے گزشتہ روز الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس کا براہ راست تعلق ان مذاکرات سے ہے جو امریکہ کے ساتھ پہلے سربراہی اجلاس کے بعد شروع ہوئے تھے جس میں گزشتہ ماہ صدور ولادیمیر پوتن اور جو بائیڈن شریک ہوئے تھے اور ماضی میں ماسکو کو اپنے رد عمل کا اندازہ تھا کیونکہ تل ابیب واشنگٹن کے ساتھ اپنی تمام نقل وحرکت کو مربوط رکھے ہوئے تھا جبکہ واشنگٹن کے ساتھ روسی مواصلاتی چینلز منقطع تھے اور امریکی فریق سے موجودہ رابطوں سے ظاہر ہوا ہے کہ ماسکو نے اس بات کی تصدیق حاصل کرلی ہے کہ واشنگٹن مسلسل اسرائیلی حملوں کا خیر مقدم نہیں کر رہا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 43 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 24 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15579]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]