کل شام فوجی اور سیکیورٹی رہنماؤں کے ساتھ ہنگامی ملاقات کے بعد تیونس کے صدر نے ملک کو بچانے کے لئے موجودہ صورتحال کے تقاضہ کے مطابق ان غیر معمولی اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں پارلیمنٹ کے کام کو منجمد کرنا، اپنے نائبوں کی استثنیٰ کو ختم کرنا اور المشیشی کو برخواست کرنا شامل ہے بشرطیکہ سعید حکومت کے کام اور اس کے وزراء کے انتخاب کی نگرانی کریں گے اور اس کے علاوہ الزامات کے تحت قانونی چارہ جوئی کرنے والے نائبین کے مقدمے میں پبلک پراسیکیوشن آفس کے کام کی بھی نگرانی کرے گے۔
نہضہ تحریک کے ضدر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی نے صدر جمہوریہ کے خلاف انقلاب اور آئین کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہوں نے رائٹرز ایجنسی کو بتایا ہے کہ ہم ان اداروں کے سلسلہ میں جو اب بھی کھڑے ہوئے ہیں ان سے، تیونسی عوام اور نہضہ کے حامیوں سے دفاع کرنے کی امید کرتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 16 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 26 جولائی 2021ء شماره نمبر [15581]