تیونس میں سڑک کے تصادم کی راہ پر ہموار ہے

تیونس کی صدارت کے ذریعہ میٹنگ کے دوران سعید کی نشرکردہ کردہ تصویر دیھکی جا سکتی ہے اور گزشتہ روز تیونس کے دارالحکومت میں مظاہروں کے ایک منظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس کی صدارت کے ذریعہ میٹنگ کے دوران سعید کی نشرکردہ کردہ تصویر دیھکی جا سکتی ہے اور گزشتہ روز تیونس کے دارالحکومت میں مظاہروں کے ایک منظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس میں سڑک کے تصادم کی راہ پر ہموار ہے

تیونس کی صدارت کے ذریعہ میٹنگ کے دوران سعید کی نشرکردہ کردہ تصویر دیھکی جا سکتی ہے اور گزشتہ روز تیونس کے دارالحکومت میں مظاہروں کے ایک منظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس کی صدارت کے ذریعہ میٹنگ کے دوران سعید کی نشرکردہ کردہ تصویر دیھکی جا سکتی ہے اور گزشتہ روز تیونس کے دارالحکومت میں مظاہروں کے ایک منظر کو بھی دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس کے بارے میں ایسا لگتا ہے کہ وہاں گلیوں میں محاذ آرائی کی راہ ہموار ہے کیونکہ نہضہ تحریک نے صدر قیص سعید کے کل پارلیمنٹ کو منجمد کرنے اور وزیر اعظم هشام المشیشی کو برخاست کرنے کے اعلان کو ایک طرح بغاوت کے طور پر دیکھا ہے اور انقلاب کا دفاع کرنے کا عہد کیا ہے جبکہ سعید نے ان لوگوں کو جو گولیوں کے ذریعہ داخلی لڑائی کا منصوبہ بنا رہے ہیں دھمکی دی ہے۔

کل شام فوجی اور سیکیورٹی رہنماؤں کے ساتھ ہنگامی ملاقات کے بعد تیونس کے صدر نے ملک کو بچانے کے لئے موجودہ صورتحال کے تقاضہ کے مطابق ان غیر معمولی اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں پارلیمنٹ کے کام کو منجمد کرنا، اپنے نائبوں کی استثنیٰ کو ختم کرنا اور المشیشی کو برخواست کرنا شامل ہے بشرطیکہ سعید حکومت کے کام اور اس کے وزراء کے انتخاب کی نگرانی کریں گے اور اس کے علاوہ الزامات کے تحت قانونی چارہ جوئی کرنے والے نائبین کے مقدمے میں پبلک پراسیکیوشن آفس کے کام کی بھی نگرانی کرے گے۔

نہضہ تحریک کے ضدر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الغنوشی نے صدر جمہوریہ کے خلاف انقلاب اور آئین کو ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہوں نے رائٹرز ایجنسی کو بتایا ہے کہ ہم ان اداروں کے سلسلہ میں جو اب بھی کھڑے ہوئے ہیں ان سے، تیونسی عوام اور نہضہ کے حامیوں سے دفاع کرنے کی امید کرتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 16 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 26 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15581]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]