تہران میں سخت اجتماعی قوتیں احواز بغاوت کو دبا رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3101551/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%AE%D8%AA-%D8%A7%D8%AC%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%B9%DB%8C-%D9%82%D9%88%D8%AA%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%AD%D9%88%D8%A7%D8%B2-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D8%A8%D8%A7-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
تہران میں سخت اجتماعی قوتیں احواز بغاوت کو دبا رہی ہیں
بدھ کے روز سرکلپ جاری کردہ ایک کلپ کے مطابق اہواز کے مغرب میں خفاجیہ کے وسط میں ایرانی اسپیشل فورسز کی سب سے بڑی گاڑی راتق بس کو دیھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
تہران میں سخت اجتماعی قوتیں احواز بغاوت کو دبا رہی ہیں
بدھ کے روز سرکلپ جاری کردہ ایک کلپ کے مطابق اہواز کے مغرب میں خفاجیہ کے وسط میں ایرانی اسپیشل فورسز کی سب سے بڑی گاڑی راتق بس کو دیھا جا سکتا ہے
الشرق الاوسط کو ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 3 خصوصی یونٹ جن میں تہران میں شدت پسند فورسز نے نہروں کو نالیوں اور ان کے راستوں کو ایرانی سطح تک مرتب کرنے کی پالیسی کے خلاف احوازی بغاوت کو دبا رہی ہیں۔
وجوہات کی بناء پر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط کے ساتھ کہا ہے کہ ایرانی پولیس اسپیشل فورس یونٹ "نوبو" اسپیشل فورسز کی کارروائیوں کی رہنمائی کررہی ہے جو گزشتہ اتوار کو احواز پہنچی ہے پھر اس کے بعد عربوں کے متعدد شہروں میں مظاہرے شروع ہوئے ہیں۔
ماخذ کے مطابق احتجاج کے خلاف سب سے زیادہ مہلک بٹالین کے طور پر بیان کی جانے والی "201 سپورٹ اینڈ سپورٹ یونٹ" احواز کے مغرب میں واقع خفاجیہ شہر میں "نوبو" فورسز کے شانہ بشانہ کام انجام دے رہی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]