تیونس: سڑک تقسیم ہوگئی ہے اور نہضہ کا کوئی اتحادی نہیں ہے

گزشتہ روز تیونس کی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے نہضہ کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز تیونس کی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے نہضہ کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تیونس: سڑک تقسیم ہوگئی ہے اور نہضہ کا کوئی اتحادی نہیں ہے

گزشتہ روز تیونس کی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے نہضہ کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز تیونس کی پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے نہضہ کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ دو روز کے دوران پارلیمنٹ کا تختہ الٹنے، اس کے متنازعہ اسپیکر راشد غنوشی اور وزیر اعظم ہشام المشیشی کو برطرف کرنے کا باعث بننے والے تیونس کے صدر قیص سعید کے ان فیصلوں نے کئی سالوں سے سیاسی منظر نامے کی قیادت کرنے والی نہضہ تحریک اتحادیوں کے بغیر چھوڑ دیا ہے اور اس کی وجہ سے تیونس کے معاشرے اور سڑکوں پر بھی بڑا تفرقہ دیکھا گیا ہے۔

ان تقسیمات میں اور شدت اس وقت پیدا ہوگئی جب صدر سعید نے کل وزیر دفاع ابراہیم البرتاجی اور قائم مقام وزیر انصاف حسن بن سلیمان کو برخاست کردیا اور صدارتی سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جو ان کے قریب ہیں وزارت داخلہ کی نگرانی کے لئے ذمہ دار بنا دیا۔

گزشتہ روز صدر سعید کے حامیوں اور نہضہ کے متعدد حامیوں اور پارلیمنٹ کے سامنے جھڑپیں شروع ہوئیں اور دارالحکومت میں باردو کے علاقے میں پارلیمنٹ کے صدر دفتر کے سامنے فوجی فورسز تعینات ہو گئیں اور وہاں داخل ہونے سے روک دیا جبکہ صدر کے سیکڑوں حامیوں نے نہضہ کے حامیوں کو ان کے رہنما غنوشی سے رابطہ کرنے سے روکا جو پارلیمنٹ کے سامنے ایک کار کے اندر بند ہیں اور دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔(۔۔۔)

منگل 17 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 27 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15582]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]