بائیڈن اور الکاظمی شراکت کو مضبوط بنائیں گے

بائیڈن کو گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں الکاظمی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بائیڈن کو گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں الکاظمی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بائیڈن اور الکاظمی شراکت کو مضبوط بنائیں گے

بائیڈن کو گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں الکاظمی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بائیڈن کو گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں الکاظمی سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جیسا کہ توقع تھی کل (پیر) کو واشنگٹن میں عراق میں امریکی جنگی مشنوں کا ایک علامتی خاتمہ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے استقبال کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ریاستہائے متحدہ عراق کے ساتھ تعاون اور شراکت داری کو مستحکم کرنے کا عزم رکھتا ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ عراق میں امریکہ کا کردار داعش سے نمٹنے میں مدد سے منسلک ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس کردار کے سلسلہ میں داعش کے خلاف جنگ میں تربیت اور مدد فراہم کرنے پر توجہ دی جائے گی اور انہوں نے اپنی جاری رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ عراق میں ہمارا کوئی جنگی مشن نہیں ہوگا تاہم انہوں نے زور دے کر یہ بھی کہا کہ عراق کے ساتھ شراکت داری اور جمہوریت کو مستحکم کرنے اور وہاں کے انتخابات کی حمایت کرنے کی خواہش کے سلسلہ میں ہمارا عزم وارادہ ہے۔

عراقی وزیر اعظم نے بھی اپنی طرف سے اس بات کی تصدیق کی کہ واشنگٹن کے ساتھ شراکت داری اسٹریٹجک ہے اور ہم اسے مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور میں بغداد اور واشنگٹن کے مابین تعاون کے تسلسل پر خوش ہوں۔(۔۔۔)

منگل 17 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 27 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15582]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]