عالمی سطح پر کورونا کی اموات میں ہوا اضافہ اور عراق کو خطرناک لہر کا ہے سامنا https://urdu.aawsat.com/home/article/3107146/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D9%86%D8%A7%DA%A9-%D9%84%DB%81%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%D8%A7
عالمی سطح پر کورونا کی اموات میں ہوا اضافہ اور عراق کو خطرناک لہر کا ہے سامنا
"کورونا" کے کیس میں اضافے کے بعد کراچی میں ایک گشت کے دوران پاکستانی فوج کے دو ارکان کو بندش نافذ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل عالمی ادارۂ صحت نے اعلان کیا ہے کہ عالمی سطح پر گزشتہ ہفتے کورونا وائرس سے اموات میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
19 سے 25 جولائی (جولائی) تک کے اعداد وشمار کے مطابق تنظیم نے بتایا ہے کہ نئے اموات کے زیادہ تر حالات جن کی تعداد 69،000 ہے وہ دونوں امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیاء میں ہوئے ہیں اور اسی طرح گزشتہ ہفتے اعلان کردہ حالات کی کل تعداد 3.8 ملین ہوگئی یعنی 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور دنیا بھر میں "کورونا" کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد چالیس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ وائرس کے ظاہر ہونے کے بعد کیسوں کی تعداد 194 ملین تک جا پہنچی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]