بینیٹ کے واشنگٹن دورے سے قبل شیخ جراح کے طریقہ کار کو منجمد کرنے کی ہدایتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3107151/%D8%A8%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D9%82%D8%A8%D9%84-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%86%D8%AC%D9%85%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D8%AF%D8%A7%DB%8C%D8%AA
بینیٹ کے واشنگٹن دورے سے قبل شیخ جراح کے طریقہ کار کو منجمد کرنے کی ہدایت
گزشتہ روز بیت المقدس کے لاطینی پادریوں کے صدر پیئر بٹسٹا پیزابلا (وسط) کو شیخ جراح کے دورہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
بینیٹ کے واشنگٹن دورے سے قبل شیخ جراح کے طریقہ کار کو منجمد کرنے کی ہدایت
گزشتہ روز بیت المقدس کے لاطینی پادریوں کے صدر پیئر بٹسٹا پیزابلا (وسط) کو شیخ جراح کے دورہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے قریبی ذرائع نے ترجیحی طور پر بتایا ہے کہ حکومت شیخ جراح کے پڑوس کو خالی کرنے کے متنازعہ معاملے میں کئے جانے والے فیصلے کو دوبارہ موخر کرنے کی کوشش کرے گی اور ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ حکومت سنجیدگی سے آئندہ پیر کے روز طے شدہ عدالتی اجلاس ملتوی کرنے پر غور کر رہی ہے لیکن اس بات کی تعیین نہیں ہو سکی ہے کہ حکومت اس طرح کی تاخیر کو یقینی بنانے کے لئے کس طرح کام کرے گی پر ہاں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ مزید چھ ماہ تک عمل کو منجمد کرنا ممکن ہے۔
اخبار "ٹائمز آف اسرائیل" نے اس ذریعہ کے حوالے سے اس بات کی تاکید کی ہے کہ حکومتی اتحاد شیخ جراح کے پڑوس میں واقع خاندانوں کو ان کے گھروں سے انخلا کرنے سے گریز کرے گا حتی کہ اگر سپریم کورٹ بھی اس کا حکم دیتی ہے اور ہر ممکن حد تک طریقۂ کار کو منجمد کرنے کے لئے کام کرے گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]