لبنان کی سرحدوں سے ہجرت کرنے کے لئے شامی شہریوں کی تعداد "میں ہوا اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3113251/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D8%AC%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B4%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
لبنان کی سرحدوں سے ہجرت کرنے کے لئے شامی شہریوں کی تعداد "میں ہوا اضافہ
لبنانی فوج اور شہری دفاع کے اراکین کو سرحد پار کرتے ہوئے ہلاک شدہ ایک شامی خاتون کی لاش کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
شام اور لبنان کے مابین غیرقانونی سرحدی گزرگاہوں میں لوگوں کے بھاگنے کی بڑھتی ہوئی نقل وحرکت دیکھنے میں آرہی ہے، خاص طور پر شمالی بقاع میں عرسال - فلیطہ گزرگاہ اور مغربی بقاع میں سویری - برکۃ الرصاص گزرگاہ سے جیسا کہ یہاں کے رہائشیوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ تحریک بنیادی طور پر لبنانی علاقے میں داخل ہونے پر مرکوز ہے۔
ایک سیکیورٹی ذمہ دار نے اشارہ کیا ہے کہ بقاع میں بھاگنے کی لائن پر 20 فعال گزرگاہ ہیں جن میں سب سے نمایاں ہرمل اور شمالی بقاع کے علاقے میں ہے جہاں قبیلوں کے نام پائے جانے والے 15 گزرگاہ ہیں اور انہوں نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ یہ گزرگاہیں صرف انسانوں کے بھاگنے کے لئے نہیں ہیں بلکہ یہاں سے ایندھن، تیل، پٹرول، کھانے پینے کے سامان اور چوری شدہ کاروں کی اسمگلنگ کے لئے بھی ہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)