تیونس کے صدر نے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ تیز کردی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3113266/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%AF%D8%B9%D9%86%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%AA%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
تیونس کے صدر نے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ تیز کردی ہے
محاذ آرائی کی پیش گوئی میں تیونس کی پارلیمنٹ کے آس پاس سیکیورٹی کے سخت اقدامات دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
کل شام تیونس کے صدر قيس سعيد نے ایک صدارتی حکم جاری کیا ہے جس میں رضا غرسلاوی کو وزارت داخلہ چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جو اپریل 2020ء سے صدر جمہوریہ کے قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے پر فائز ہیں اور انہوں نے آئین کے آرٹیکل 89 کے مطابق ہیڈ آف اسٹیٹ کے سامنے حلف لی ہے۔
دریں اثنا ایک طرف تیونس کے صدر نے تیونس میں بدعنوانی کے خلاف اپنی کریک ڈاؤن بڑھا دی ہے اور دوسری طرف انہوں نے وزیر اعظم ہشام المشیشی کو اپنے فرائض سے فارغ کرنے، ان کا عہدہ خود سنبھالنے پا اور رلیمنٹ کو معطل کرنے کے تین دن بعد سابقہ قانون کے تحت درجنوں کاروباری افراد سے لوٹی ہوئی رقوم واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح صدر نے حالیہ برسوں میں کیے گئے خراب معاشی انتخاب پر بھی تنقید کی ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)