تیونس کے صدر نے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ تیز کردی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3113266/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%AF%D8%B9%D9%86%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%AA%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
تیونس کے صدر نے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ تیز کردی ہے
محاذ آرائی کی پیش گوئی میں تیونس کی پارلیمنٹ کے آس پاس سیکیورٹی کے سخت اقدامات دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
کل شام تیونس کے صدر قيس سعيد نے ایک صدارتی حکم جاری کیا ہے جس میں رضا غرسلاوی کو وزارت داخلہ چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جو اپریل 2020ء سے صدر جمہوریہ کے قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے پر فائز ہیں اور انہوں نے آئین کے آرٹیکل 89 کے مطابق ہیڈ آف اسٹیٹ کے سامنے حلف لی ہے۔
دریں اثنا ایک طرف تیونس کے صدر نے تیونس میں بدعنوانی کے خلاف اپنی کریک ڈاؤن بڑھا دی ہے اور دوسری طرف انہوں نے وزیر اعظم ہشام المشیشی کو اپنے فرائض سے فارغ کرنے، ان کا عہدہ خود سنبھالنے پا اور رلیمنٹ کو معطل کرنے کے تین دن بعد سابقہ قانون کے تحت درجنوں کاروباری افراد سے لوٹی ہوئی رقوم واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح صدر نے حالیہ برسوں میں کیے گئے خراب معاشی انتخاب پر بھی تنقید کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]