تیونس کے صدر نے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ تیز کردی ہے

محاذ آرائی کی پیش گوئی میں تیونس کی پارلیمنٹ کے آس پاس سیکیورٹی کے سخت اقدامات دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
محاذ آرائی کی پیش گوئی میں تیونس کی پارلیمنٹ کے آس پاس سیکیورٹی کے سخت اقدامات دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
TT

تیونس کے صدر نے بدعنوانی کے خلاف اپنی جنگ تیز کردی ہے

محاذ آرائی کی پیش گوئی میں تیونس کی پارلیمنٹ کے آس پاس سیکیورٹی کے سخت اقدامات دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
محاذ آرائی کی پیش گوئی میں تیونس کی پارلیمنٹ کے آس پاس سیکیورٹی کے سخت اقدامات دیکھے جا سکتے ہیں (رائٹرز)
کل شام تیونس کے صدر قيس سعيد نے ایک صدارتی حکم جاری کیا ہے جس میں رضا غرسلاوی کو وزارت داخلہ چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے جو اپریل 2020ء سے صدر جمہوریہ کے قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے پر فائز ہیں اور انہوں نے آئین کے آرٹیکل 89 کے مطابق ہیڈ آف اسٹیٹ کے سامنے حلف لی ہے۔

دریں اثنا ایک طرف تیونس کے صدر نے تیونس میں بدعنوانی کے خلاف اپنی کریک ڈاؤن بڑھا دی ہے اور دوسری طرف انہوں نے وزیر اعظم ہشام المشیشی کو اپنے فرائض سے فارغ کرنے، ان کا عہدہ خود سنبھالنے پا اور رلیمنٹ کو معطل کرنے کے تین دن بعد سابقہ ​​قانون کے تحت درجنوں کاروباری افراد سے لوٹی ہوئی رقوم واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اسی طرح صدر نے حالیہ برسوں میں کیے گئے خراب معاشی انتخاب پر بھی تنقید کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 30 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15585]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]