بحیرہ احمر میں سعودی جہاز پر حملے کو بنا دیا گیا ناکام

سعودی نیول ڈیفنس فورسز (آرکائیو - الشرق الاوسط)
سعودی نیول ڈیفنس فورسز (آرکائیو - الشرق الاوسط)
TT

بحیرہ احمر میں سعودی جہاز پر حملے کو بنا دیا گیا ناکام

سعودی نیول ڈیفنس فورسز (آرکائیو - الشرق الاوسط)
سعودی نیول ڈیفنس فورسز (آرکائیو - الشرق الاوسط)
یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحادی افواج نے گزشتہ روز بحیرہ احمر میں سعودی تجارتی جہاز کے خلاف حوثیوں کے ڈرون حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔

ایک بیان میں اتحاد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بحری جہازوں اور بحیرہ احمر کے جنوب میں عالمی تجارت کے لیے ایرانی تعاون سے حوثی ملیشیاؤں کی دھمکی جاری ہے اور یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ اس کی افواج کی کوششوں نے باب المندب آبنائے سے جہاز رانی کی آزادی اور بحری جہازوں کی حفاظت کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

یمنی حکام نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ یہ ایک قابل ذکر پیش رفت ہے جس سے اس گروپ کی طرف سے جنگ کو ختم کرنے کی تمام مخلصانہ دعوتوں سے بے نیازی کی تصدیق ہوتی ہے اور جو بات ہم ہمیشہ سے کہتے آئے ہیں اس کو تقویت ملی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 21 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 31 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15586]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]