سیف الاسلام کے دوبارہ ظاہر ہونے سے کھڑا ہوا تنازعہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3113306/%D8%B3%DB%8C%D9%81-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DA%BE%DA%91%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%AA%D9%86%D8%A7%D8%B2%D8%B9%DB%81
سیف الاسلام کے دوبارہ ظاہر ہونے سے کھڑا ہوا تنازعہ
نیویارک ٹائمز میگزین میں سیف الاسلام قذافی کی ایک گردش کرنے والی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
قاہرہ: جمال جوہر
TT
TT
سیف الاسلام کے دوبارہ ظاہر ہونے سے کھڑا ہوا تنازعہ
نیویارک ٹائمز میگزین میں سیف الاسلام قذافی کی ایک گردش کرنے والی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لیبیا کے مرحوم لیڈر معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کچھ ماہ پہلے ایک پریس انٹرویو کے ذریعے دوبارہ ظاہر ہوئے ہیں لیکن ان سے منسوب بیانات کے درست ہونے کے بارے میں لیبیا کے لوگوں میں تنازعہ پید ہو گیا ہے۔
سابق حکومت کے حامی سیف الاسلام کے اچانک ظہور پر جشن منانے کے ماحول میں ہیں اور اس کے باوجود کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ نیویارک ٹائمز کے ساتھ ان کا وہ انٹرویو جسے اخبار نے گزشتہ رمضان میں کیا تھا اس میں لیبیا کے خلاف تنقید اور توہین ہے کیونکہ اس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں نے دس سال لیبیا کی نظروں سے دور گزارا ہے اور آپ کو ان کے پاس قدم بہ قدم واپس جانا ہے اور آپ کو ان کے ذہنوں سے تھوڑا سا کھیلنا ہوگا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]