سیف الاسلام کے دوبارہ ظاہر ہونے سے کھڑا ہوا تنازعہ

نیویارک ٹائمز میگزین میں سیف الاسلام قذافی کی ایک گردش کرنے والی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
نیویارک ٹائمز میگزین میں سیف الاسلام قذافی کی ایک گردش کرنے والی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

سیف الاسلام کے دوبارہ ظاہر ہونے سے کھڑا ہوا تنازعہ

نیویارک ٹائمز میگزین میں سیف الاسلام قذافی کی ایک گردش کرنے والی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
نیویارک ٹائمز میگزین میں سیف الاسلام قذافی کی ایک گردش کرنے والی تصویر دیکھی جا سکتی ہے
لیبیا کے مرحوم لیڈر معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام کچھ ماہ پہلے ایک پریس انٹرویو کے ذریعے دوبارہ ظاہر ہوئے ہیں لیکن ان سے منسوب بیانات کے درست ہونے کے بارے میں لیبیا کے لوگوں میں تنازعہ پید ہو گیا ہے۔

سابق حکومت کے حامی سیف الاسلام کے اچانک ظہور پر جشن منانے کے ماحول میں ہیں اور اس کے باوجود کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ نیویارک ٹائمز کے ساتھ ان کا وہ انٹرویو جسے اخبار نے گزشتہ رمضان میں کیا تھا اس میں لیبیا کے خلاف تنقید اور توہین ہے کیونکہ اس میں انہوں نے کہا ہے کہ میں نے دس سال لیبیا کی نظروں سے دور گزارا ہے اور  آپ کو ان کے پاس قدم بہ قدم واپس جانا ہے اور آپ کو ان کے ذہنوں سے تھوڑا سا کھیلنا ہوگا۔(۔۔۔)

ہفتہ 21 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 31 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15586]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]