جنوبی شام میں پیوٹن کے خفیہ ایلچی کشیدگی سے پہلے پہنچے

ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جنوبی شام میں پیوٹن کے خفیہ ایلچی کشیدگی سے پہلے پہنچے

ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ مشکل مشن اور شام میں صدر ولادیمیر پوٹن کے ایلچی کے طور پر جانے جانے والے روسی افسر الیگزینڈر زورین نے جنوبی شام میں حالیہ فوجی اضافے سے چند روز قبل درعا کے دیہی علاقوں کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

معلومات کے مطابق زورین نے بصرہ الشام میں پانچویں کور کے سربراہ احمد العودہ سے ملاقات کی ہے جنہیں روسی حمیمیم بیس نے 2018 کے وسط میں تصفیہ کے معاہدے کے بعد تشکیل کے وقت سے مدد دی گئی ہے اور انہوں نے اپنے میزبان کو آگاہ کیا کہ دمشق جنوب میں بستے کی ضرورت کے لیے روسی تجاویز کو نہیں سن رہا ہے اور فوجی حل کو چھوڑ کر شہر میں اپوزیشن کا محاصرہ کرنے کے لئے درعا البلاد میں داخل ہونا چاہتا ہے جہاں تقریبا 50،000 شہریوں کا گھر ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 01 اگست 2021ء شماره نمبر [15587]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]