جنوبی شام میں پیوٹن کے خفیہ ایلچی کشیدگی سے پہلے پہنچےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3113331/%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DB%8C%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%81%DB%8C%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D9%84%DA%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%92-%D9%BE%DB%81%D9%86%DA%86%DB%92
جنوبی شام میں پیوٹن کے خفیہ ایلچی کشیدگی سے پہلے پہنچے
ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ مشکل مشن اور شام میں صدر ولادیمیر پوٹن کے ایلچی کے طور پر جانے جانے والے روسی افسر الیگزینڈر زورین نے جنوبی شام میں حالیہ فوجی اضافے سے چند روز قبل درعا کے دیہی علاقوں کا خفیہ دورہ کیا ہے۔
معلومات کے مطابق زورین نے بصرہ الشام میں پانچویں کور کے سربراہ احمد العودہ سے ملاقات کی ہے جنہیں روسی حمیمیم بیس نے 2018 کے وسط میں تصفیہ کے معاہدے کے بعد تشکیل کے وقت سے مدد دی گئی ہے اور انہوں نے اپنے میزبان کو آگاہ کیا کہ دمشق جنوب میں بستے کی ضرورت کے لیے روسی تجاویز کو نہیں سن رہا ہے اور فوجی حل کو چھوڑ کر شہر میں اپوزیشن کا محاصرہ کرنے کے لئے درعا البلاد میں داخل ہونا چاہتا ہے جہاں تقریبا 50،000 شہریوں کا گھر ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]