جنوبی شام میں پیوٹن کے خفیہ ایلچی کشیدگی سے پہلے پہنچے

ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جنوبی شام میں پیوٹن کے خفیہ ایلچی کشیدگی سے پہلے پہنچے

ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک روسی افسر الیگزینڈر زورین کو ستمبر 2016 کے دوران جنیوا میں صحافیوں میں پیتزا تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ مشکل مشن اور شام میں صدر ولادیمیر پوٹن کے ایلچی کے طور پر جانے جانے والے روسی افسر الیگزینڈر زورین نے جنوبی شام میں حالیہ فوجی اضافے سے چند روز قبل درعا کے دیہی علاقوں کا خفیہ دورہ کیا ہے۔

معلومات کے مطابق زورین نے بصرہ الشام میں پانچویں کور کے سربراہ احمد العودہ سے ملاقات کی ہے جنہیں روسی حمیمیم بیس نے 2018 کے وسط میں تصفیہ کے معاہدے کے بعد تشکیل کے وقت سے مدد دی گئی ہے اور انہوں نے اپنے میزبان کو آگاہ کیا کہ دمشق جنوب میں بستے کی ضرورت کے لیے روسی تجاویز کو نہیں سن رہا ہے اور فوجی حل کو چھوڑ کر شہر میں اپوزیشن کا محاصرہ کرنے کے لئے درعا البلاد میں داخل ہونا چاہتا ہے جہاں تقریبا 50،000 شہریوں کا گھر ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 01 اگست 2021ء شماره نمبر [15587]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]