ایران کی جانب سے ٹینکر حملے کے فورا بعد ہی دی گئی مغربی دھمکی

آئل ٹینکر مرسر اسٹریٹ کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے جس پر کل حملہ کیا گیا ہے (اے بی)
آئل ٹینکر مرسر اسٹریٹ کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے جس پر کل حملہ کیا گیا ہے (اے بی)
TT

ایران کی جانب سے ٹینکر حملے کے فورا بعد ہی دی گئی مغربی دھمکی

آئل ٹینکر مرسر اسٹریٹ کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے جس پر کل حملہ کیا گیا ہے (اے بی)
آئل ٹینکر مرسر اسٹریٹ کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے جس پر کل حملہ کیا گیا ہے (اے بی)
اسرائیل نے گزشتہ جمعرات کو بین الاقوامی پانیوں میں اپنے جہازوں کے خلاف ہونے والے تازہ حملے کا جواب دینے کی دھمکی دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کے پاس اس واقعے میں تہران کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں جس میں سلطنت عمان کے ساحل پر ایک برطانوی ملاح اور ایک رومانیہ شخص ہلاک ہوئے ہیں جبکہ امریکہ اور برطانیہ نے ایران پر اس حملے کے پیچھے ہونے کا الزام لگایا ہے اور اشارہ بھی کیا ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ مطالعہ کر رہا ہے تاکہ اس کا فوری جواب دیا جا سکے۔

گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حملے کے سلسلہ میں ایران کی ذمہ داری کے ثبوت موجود ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے تہران کے خلاف اقدامات نہ کیے تو اسرائیل خاموش نہیں رہے گا اور یہ بھی کہا کہ کسی بھی صورت میں ہم جانتے ہیں کہ ایران کو اپنے طریقے سے پیغام کیسے بھیجنا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دستیاب معلومات کا جائزہ لیتے ہوئے ہمیں یقین ہے کہ ایران نے یہ حملہ کیا ہے جس میں دو بے گناہ افراد ہلاک ہوئے اور اس حملہ میں یک طرفہ دھماکہ خیز ڈرون کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ ایک مہلک صلاحیت ہے جو پورے خطے میں تیزی سے استعمال کر رہا ہے۔(۔۔۔)
 

پیر 23 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 02 اگست 2021ء شماره نمبر [15588]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]