اسرائیل نے حماس پر مغربی کنارے میں حملوں کے لیے بھرتی کرنے کا الزام عائد کیا ہے

تحریک حماس کے دوبارہ منتخب سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تحریک حماس کے دوبارہ منتخب سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

اسرائیل نے حماس پر مغربی کنارے میں حملوں کے لیے بھرتی کرنے کا الزام عائد کیا ہے

تحریک حماس کے دوبارہ منتخب سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تحریک حماس کے دوبارہ منتخب سربراہ اسماعیل ہنیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سرکاری اسرائیلی براڈ کاسٹر کان نے انکشاف کیا ہے کہ حماس نے حال ہی میں غزہ پٹی کی ہدایت پر مغربی کنارے میں اسرائیلیوں کے خلاف حملے کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہے۔

اسرائیلی چینل نے اشارہ کیا ہے کہ بھرتی کی کوششوں میں ایک نمایاں کارکن "ع۔ع" ہے جو "شالٹ ڈیل" کے ایڈیٹروں میں سے ایک ہے اور پچھلے چھ ماہ کے دوران وہ مغربی کنارے سے درجنوں فلسطینیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس کا مشن انہیں اسرائیلیوں کے خلاف حملے شروع کرنے کے لیے بھرتی کرنا ہے۔

"ع۔ع" 2005 میں اسرائیلی ساسن نوریل کے قتل میں شریک تھا جب اسے حماس کے ساتھ 2011 کے تبادلے کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر غزہ کی پٹی جلاوطن کیا گیا تھا۔
 
چینل نے اشارہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کو بھرتی کرنے کی اپنی کوششوں میں "ع۔ع" نے گزشتہ چھ مہینوں سے تقریبا 60 فلسطینیوں کے ساتھ کال، فون، یا انٹرنیٹ اور سوشل نیٹ ورک کے ذریعے چوبیس گھنٹے کام کیا ہے۔(۔۔۔)
 

پیر 23 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 02 اگست 2021ء شماره نمبر [15588]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]