رئیسی کے ذمہ داری قبول کرنے کے موقع پر ایرانی مغربی تصادم کے اشارےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3114211/%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D9%85%DB%81-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%B1%DB%92
رئیسی کے ذمہ داری قبول کرنے کے موقع پر ایرانی مغربی تصادم کے اشارے
اکتوبر 2020 میں بندر عباس شہر میں "انقلابی گارڈز" ہتھیاروں کی ایک نمائش میں "ابابیل" ماڈل کے خودکش ڈرون سے لیس تیز کشتیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (فارس)
سخت گیر قدامت پسند ابراہیم رئیسی کے ایران میں صدارت سنبھالنے کے موقع پر اسرائیلی ٹینکر پر مہلک حملے کے پس منظر میں ایرانی اور مغربی تصادم کے اشارے سامنے آئیں ہیں اور اس معاملہ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی کاروائی کا بھی خطرہ ہے اور یہ خطے میں کشیدگی پر قابو پانے اور جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی کوششوں کی راہ میں ایک نئی رکاوٹ ہوگی۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو ٹینکر مرسر اسٹریٹ پر اشتعال انگیز اور ناقابل قبول حملے کے نتائج برداشت کرنا ہوں گے اور جانسن نے یہ بھی کہا کہ اس حملے میں ایک برطانوی شہری مارا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]