رئیسی کے ذمہ داری قبول کرنے کے موقع پر ایرانی مغربی تصادم کے اشارے

اکتوبر 2020 میں بندر عباس شہر میں "انقلابی گارڈز" ہتھیاروں کی ایک نمائش میں "ابابیل" ماڈل کے خودکش ڈرون سے لیس تیز کشتیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (فارس)
اکتوبر 2020 میں بندر عباس شہر میں "انقلابی گارڈز" ہتھیاروں کی ایک نمائش میں "ابابیل" ماڈل کے خودکش ڈرون سے لیس تیز کشتیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (فارس)
TT

رئیسی کے ذمہ داری قبول کرنے کے موقع پر ایرانی مغربی تصادم کے اشارے

اکتوبر 2020 میں بندر عباس شہر میں "انقلابی گارڈز" ہتھیاروں کی ایک نمائش میں "ابابیل" ماڈل کے خودکش ڈرون سے لیس تیز کشتیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (فارس)
اکتوبر 2020 میں بندر عباس شہر میں "انقلابی گارڈز" ہتھیاروں کی ایک نمائش میں "ابابیل" ماڈل کے خودکش ڈرون سے لیس تیز کشتیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (فارس)
سخت گیر قدامت پسند ابراہیم رئیسی کے ایران میں صدارت سنبھالنے کے موقع پر اسرائیلی ٹینکر پر مہلک حملے کے پس منظر میں ایرانی اور مغربی تصادم کے اشارے سامنے آئیں ہیں اور اس معاملہ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان فوجی  کاروائی کا بھی خطرہ ہے اور یہ خطے میں کشیدگی پر قابو پانے اور جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی کوششوں کی راہ میں ایک نئی رکاوٹ ہوگی۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو ٹینکر مرسر اسٹریٹ پر اشتعال انگیز اور ناقابل قبول حملے کے نتائج برداشت کرنا ہوں گے اور جانسن نے یہ بھی کہا کہ اس حملے میں ایک برطانوی شہری مارا گیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 24 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 03 اگست 2021ء شماره نمبر [15589]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]