"نہضہ" کی قیادت میں تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے مطالبات

صدر قیس سعید کو تیونس کے دارالحکومت کے مرکز میں اپنے دورے کے دوران اپنے کئی حامیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
صدر قیس سعید کو تیونس کے دارالحکومت کے مرکز میں اپنے دورے کے دوران اپنے کئی حامیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"نہضہ" کی قیادت میں تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے مطالبات

صدر قیس سعید کو تیونس کے دارالحکومت کے مرکز میں اپنے دورے کے دوران اپنے کئی حامیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
صدر قیس سعید کو تیونس کے دارالحکومت کے مرکز میں اپنے دورے کے دوران اپنے کئی حامیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد غنوشی کی قیادت میں نہضہ تحریک میں بنیادی تبدیلیوں کے لیے تیونس میں روز بروز متعصبانہ اور عوامی مطالبات بڑھ رہے ہیں۔

سابق وزراء سمیر دیلو اور عبد اللطیف المکی کی قیادت میں پارٹی کے کئی عہدیداروں نے تحریک کی موجودہ قیادت پر سخت تنقید کی ہے اور اس پر عوامی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکامی اور بے چینی اور پریشانی کی حالت کو نہ سمجھنے کا الزام لگایا ہے اور انہوں نے ایک نئی فہرست میں پارٹی کے ایگزیکٹو آفس کو فوری طور پر تحلیل کرنے اور تیونس کی شدید صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایک بحران سیل کو ذمہ داری دی جانے کا مطالبہ کیا ہے اور نیز غنوشی سے پارلیمنٹ کی صدارت سے مستعفی ہونے اور قومی مفاد کو ترجیح دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور نہضہ تحریک میں نوجوانوں کے اداروں کے صدر راشد الکحلانی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئۓ کہا ہے کہ ان کی قیادت میں نیشنل یوتھ کونسل ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے جس میں تحریک کے یوتھ ونگ کے تقریبا 120 سپروائزرز نے شرکت کی ہے اور اس میں نہضہ پارٹی کے صدر، باقی سیاسی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے رہنماؤں کے لئے چند سیاسی مطالبات کی ایک فہرست تیار کی گئی ہے۔(۔۔۔)

منگل 24 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 03 اگست 2021ء شماره نمبر [15589]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]