ہرزوگ نے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے البرہان اور حمیدتی سے بات کیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3118071/%DB%81%D8%B1%D8%B2%D9%88%DA%AF-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%AA%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C
ہرزوگ نے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے البرہان اور حمیدتی سے بات کی
اسرائیلی صدر کو اپنی بیوی کے ساتھ کوویڈ ویکسین کی تیسری خوراک لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تل ابیب کے سیاسی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے سوڈان میں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان، ان کے نائب لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) اور خرطوم کے دیگر اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے میں پہل کی ہے اگرچہ رابطہ کا عنوان مبارک عید الاضحیٰ پر مبارکباد دینی تھی اور اس گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور ان کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کے سلسلہ میں بھی بات چیت ہوئی۔
ہرزوگ کے قریبی ذرائع نے خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ یہ مذاکرات مثبت تھے اور ان میں سے کچھ حصہ عربی زبان میں ہوا جو ہرزوگ جانتے ہیں اور سوڈانی حکام نے بھی حالیہ مہینوں میں خراب تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]