عالمی بینک کو خلیجی معیشت میں بحالی کی توقع ہے

ورلڈ بینک نے توقع کی ہے کہ خلیجی معیشتیں ایک سال کی معاشی گراوٹ کے بعد 2021 میں 2.2 فیصد کی مجموعی نمو حاصل کریں گی (رائٹرز)
ورلڈ بینک نے توقع کی ہے کہ خلیجی معیشتیں ایک سال کی معاشی گراوٹ کے بعد 2021 میں 2.2 فیصد کی مجموعی نمو حاصل کریں گی (رائٹرز)
TT

عالمی بینک کو خلیجی معیشت میں بحالی کی توقع ہے

ورلڈ بینک نے توقع کی ہے کہ خلیجی معیشتیں ایک سال کی معاشی گراوٹ کے بعد 2021 میں 2.2 فیصد کی مجموعی نمو حاصل کریں گی (رائٹرز)
ورلڈ بینک نے توقع کی ہے کہ خلیجی معیشتیں ایک سال کی معاشی گراوٹ کے بعد 2021 میں 2.2 فیصد کی مجموعی نمو حاصل کریں گی (رائٹرز)
ورلڈ بینک نے توقع کی ہے کہ خلیجی معیشتیں وبائی بحران کے بعد بحالی کا مشاہدہ کریں گی اور جی سی سی ممالک 2021 میں 2.2 فیصد کی مجموعی نمو حاصل کریں گے۔

بینک کی رپورٹ جس کا عنوان "کورونا وبائی مرض اور معاشی تنوع کا راستہ" ہے اس میں اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ نمو عالمی معیشت کی بحالی کے لئے معاون ہے جس کی شرح نمو 5.6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے اور تیل کی عالمی مانگ اور اس کی عالمی قیمتیوں کی کی بحالی بھی ہے۔

عالمی بینک نے اپنی توقعات میں کہا ہے کہ تیل کی عالمی مانگ میں اضافے سے سعودی عرب میں سال 2021 کے لیے معاشی بحالی میں مدد ملے گی اور امکان ہے کہ مملکت میں مجموعی گھریلو پیداوار 2.4 فیصد بڑھ جائے گی۔(۔۔۔)

جمعرات 26 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 05 اگست 2021ء شماره نمبر [15591]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]