رئيسی نے حلف لیتے ہی بھیجے متضاد اشارے https://urdu.aawsat.com/home/article/3120846/%D8%B1%D8%A6%D9%8A%D8%B3%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%84%D9%81-%D9%84%DB%8C%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%D8%AC%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B6%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%B1%DB%92
نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل پارلیمنٹ کے سامنے حلف اٹھانے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے آئینی حلف اٹھانے کے بعد ایرانی پارلیمنٹ سے اپنی پہلی تقریر میں اپنے غیر ملکی ایجنڈے کے بارے میں متضاد اشارے بھیجے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایران پر امریکی پابندیوں کو ہٹانے کے لیے تعمیری ڈیل کرنے اور کسی بھی سفارتی منصوبے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں اور ان کی اس گفتگو میں اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ ویانا میں مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہتے ہیں جس کا چھٹا دور 20 جولائی کو الیکشن جیتنے کے ایک دن بعد روک دیا گیا تھا اور رئیسی نے غیر ملکی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے علاقائی بحرانوں کو اندرونی بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر بھی زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ میں خطے کے تمام ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے لیے دوستی اور بھائی چارے کا ہاتھ بڑھاتا ہوں۔
دوسری طرف رئیسی ایران کے علاقائی کردار کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم دکھائی دئے ہیں اور اپنے ملک کو دنیا میں کہیں بھی انسانی حقوق کا محافظ سمجھا ہے اور انہوں نے ایرانی انقلاب کے دوسرے مرحلے کے ساتھ آگے بڑھنے کا وعدہ کیا ہے جو انقلاب برآمدی پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)