رئيسی نے حلف لیتے ہی بھیجے متضاد اشارے https://urdu.aawsat.com/home/article/3120846/%D8%B1%D8%A6%D9%8A%D8%B3%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%84%D9%81-%D9%84%DB%8C%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%D8%AC%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B6%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%B1%DB%92
نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو کل پارلیمنٹ کے سامنے حلف اٹھانے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے آئینی حلف اٹھانے کے بعد ایرانی پارلیمنٹ سے اپنی پہلی تقریر میں اپنے غیر ملکی ایجنڈے کے بارے میں متضاد اشارے بھیجے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایران پر امریکی پابندیوں کو ہٹانے کے لیے تعمیری ڈیل کرنے اور کسی بھی سفارتی منصوبے کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں اور ان کی اس گفتگو میں اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ ویانا میں مذاکرات کی میز پر واپس آنا چاہتے ہیں جس کا چھٹا دور 20 جولائی کو الیکشن جیتنے کے ایک دن بعد روک دیا گیا تھا اور رئیسی نے غیر ملکی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے علاقائی بحرانوں کو اندرونی بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر بھی زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ میں خطے کے تمام ممالک بالخصوص پڑوسیوں کے لیے دوستی اور بھائی چارے کا ہاتھ بڑھاتا ہوں۔
دوسری طرف رئیسی ایران کے علاقائی کردار کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم دکھائی دئے ہیں اور اپنے ملک کو دنیا میں کہیں بھی انسانی حقوق کا محافظ سمجھا ہے اور انہوں نے ایرانی انقلاب کے دوسرے مرحلے کے ساتھ آگے بڑھنے کا وعدہ کیا ہے جو انقلاب برآمدی پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]