یورپی یونین کا افغانستان میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

یورپی یونین کا افغانستان میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل یورپی یونین نے طالبان کے خونی حملوں کی شدت کی مذمت کرتے ہوئے افغانستان میں فوری، مکمل اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ہرات، لشکرگاہ اور قندھار میں لڑائی میں شدت آئی ہے۔

یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزپ بوریل اور یورپی کمشنر برائے کرائسز مینیس جینیس لینارک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ طالبان کی فوجی کارروائی مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کے حل اور دوحہ میں امن کے عمل کے خلاف ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ مضحکہ خیز تشدد افغان شہریوں کو بہت زیادہ تکلیف پہنچا رہا ہے اور ان لوگوں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے جو حفاظت اور پناہ کی تلاش میں بے گھر ہو رہے ہیں اور بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزیاں ملک کو ہلا کر دیتی ہیں اور خاص طور پر طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں جیسے کہ شہریوں کا صوابدیدی اور ماورائے عدالت قتل ، خواتین کو سرعام کوڑے مارنا اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی وغیرہ وغیرہ۔(۔۔۔)

جمعہ 27 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 06 اگست 2021ء شماره نمبر [15592]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]