یورپی یونین کا افغانستان میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

یورپی یونین کا افغانستان میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
افغان سکیورٹی حکام کو "طالبان" عسکریت پسندوں کے خلاف دو دن کی شدید لڑائی اور کل ہرات شہر کے بڑے حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
کل یورپی یونین نے طالبان کے خونی حملوں کی شدت کی مذمت کرتے ہوئے افغانستان میں فوری، مکمل اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ ہرات، لشکرگاہ اور قندھار میں لڑائی میں شدت آئی ہے۔

یورپی یونین کے وزیر خارجہ جوزپ بوریل اور یورپی کمشنر برائے کرائسز مینیس جینیس لینارک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ طالبان کی فوجی کارروائی مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کے حل اور دوحہ میں امن کے عمل کے خلاف ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ مضحکہ خیز تشدد افغان شہریوں کو بہت زیادہ تکلیف پہنچا رہا ہے اور ان لوگوں کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے جو حفاظت اور پناہ کی تلاش میں بے گھر ہو رہے ہیں اور بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے اصولوں کی خلاف ورزیاں ملک کو ہلا کر دیتی ہیں اور خاص طور پر طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں جیسے کہ شہریوں کا صوابدیدی اور ماورائے عدالت قتل ، خواتین کو سرعام کوڑے مارنا اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی وغیرہ وغیرہ۔(۔۔۔)

جمعہ 27 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 06 اگست 2021ء شماره نمبر [15592]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]