تائیوان کے ساتھ امریکی ہتھیاروں کے معاہدے سے چین کے تعلقات خراب ہونے کا خطرہ ہے

جمعرات کو تائیوان کی حکومت نے 750 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے معاہدے پر اتفاق کرنے پر واشنگٹن کا شکریہ ادا کیا ہے جس میں 40 ہاوٹزر بھی شامل ہیں (اے ایف پی)
جمعرات کو تائیوان کی حکومت نے 750 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے معاہدے پر اتفاق کرنے پر واشنگٹن کا شکریہ ادا کیا ہے جس میں 40 ہاوٹزر بھی شامل ہیں (اے ایف پی)
TT

تائیوان کے ساتھ امریکی ہتھیاروں کے معاہدے سے چین کے تعلقات خراب ہونے کا خطرہ ہے

جمعرات کو تائیوان کی حکومت نے 750 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے معاہدے پر اتفاق کرنے پر واشنگٹن کا شکریہ ادا کیا ہے جس میں 40 ہاوٹزر بھی شامل ہیں (اے ایف پی)
جمعرات کو تائیوان کی حکومت نے 750 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے معاہدے پر اتفاق کرنے پر واشنگٹن کا شکریہ ادا کیا ہے جس میں 40 ہاوٹزر بھی شامل ہیں (اے ایف پی)
امریکہ نے 750 ملین ڈالر مالیت کا توپ خانہ تائیوان کو فروخت کرنے پر اتفاق کیا ہے اور اس اقدام سے چین کے مشتعل ہونے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہونے کا خطرہ ہے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق کل تائیوان کی وزارت خارجہ نے امریکہ میں صدر جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد پہلی بڑی ہتھیاروں کی فروخت کا خیر مقدم کیا ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ اس کا مقصد جزیرے کو چٹانوں کی طرح سخت دفاع میں مدد دینا، خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنا ہے اور ممکنہ چینی حملے کے خلاف اپنا دفاع کرنا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 27 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 06 اگست 2021ء شماره نمبر [15592]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]