اسرائیل نے لبنان کے ساتھ تصادم میں نئے قوانین نافذ کیے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3120871/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%86%DB%92-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%A6%DB%92-%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%86-%D9%86%D8%A7%D9%81%D8%B0-%DA%A9%DB%8C%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
اسرائیل نے لبنان کے ساتھ تصادم میں نئے قوانین نافذ کیے ہیں
کل اسرائیلی حملے کے بعد ایک لبنانی سپاہی کو جنوب میں گرنے والے ایک خول کی باقیات اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تل ابیب :«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب :«الشرق الأوسط»
TT
اسرائیل نے لبنان کے ساتھ تصادم میں نئے قوانین نافذ کیے ہیں
کل اسرائیلی حملے کے بعد ایک لبنانی سپاہی کو جنوب میں گرنے والے ایک خول کی باقیات اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اسرائیلی فوج کے قریبی فوجی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے لبنان کے ساتھ کھیل کے نئے اصول نافذ کیے ہیں اور فلسطینیوں کی جانب سے جنوبی لبنان سے اسرائیلی قصبوں کی طرف فائر کیے گئے گولوں کو نگلنے کے 7 سال اور ان کا جواب نہ دینے کے بعد اسرائیل نے ان مقامات کے خلاف چار بمباری کی کارروائیاں کیں ہے جہاں سے تین خالی خول شروع داغے گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر داخلی سلامتی عمر بار لیف نے لبنانی حکومت کو سخت جواب دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان میں جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ (حزب اللہ) کے مکمل کنٹرول میں ہورہا ہے اور جو ہو رہا ہے ہم اس کا ذمہ دار لبنانی حکومت کو ٹھہراتے ہیں اور بار لیو نے مزید کہا کہ ہمارے خلاف کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔۔۔ اسرائیلی فوج کی بہت بڑی صلاحیتیں ہیں اور ہمارے سامنے کھیل کے قوانین کو تبدیل کرنا ان کے مفاد میں نہیں ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]