سینٹ کام نے تصدیق کی ہے کہ یو ایس ایس رونالڈ ریگن طیارہ بردار جہاز سے آنے والے دھماکہ خیز مواد کے ماہرین کی ایک ٹیم نے شواہد کی جانچ کی ہے اور عملے کے زندہ افراد سے انٹرویو بھی لیا ہے اور اس کے بعد ٹیم نے انکشاف کیا ہے کہ ٹینکر کو 29 جولائی کی شام ڈرون کے ذریعے دو ناکام حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ عملے نے پریشانی کالوں کے ذریعے ان حملوں کی اطلاع دی ہے۔
تفتیش کاروں کو ٹینکر پر کم از کم ایک ڈرون کی باقیات ملی ہیں اور انہوں نے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا ہے کہ ٹینکر کو بھاری نقصان 30 جولائی کو تیسرے مارچ کے حملے کے نتیجہ میں پہنچا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 07 اگست 2021ء شماره نمبر [15593]