درعا میں مٹی کے جراثیم سے شہریوں کے دم گھٹ رہے ہیں

درعا میں مٹی کے جراثیم سے شہریوں کے دم گھٹ رہے ہیں
TT

درعا میں مٹی کے جراثیم سے شہریوں کے دم گھٹ رہے ہیں

درعا میں مٹی کے جراثیم سے شہریوں کے دم گھٹ رہے ہیں
شامی حکومت کی افواج نے درعا کے ارد گرد مٹی کے برم قائم کر رکھی ہے تاکہ محاصرہ سخت کیا جا سکے اور شہریوں کو درعا کے محلوں سے نکلنے سے روکا جا سکے اور یہ سب روسی سفیر اسد اللہ کی کل شام شہر آمد سے قبل کیا جا رہا ہے اور یہ سفر معززین سے ملاقات کے لیے ایک نئی تصفیہ تک پہنچنے کے بارے میں بات کرنے کے لیے ہے اور اس کا مقصد جنوب میں فوجی کارروائی کو خارج کرنا ہے۔

کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ کشیدگی کی حالت کے دوران صوبہ درعا میں ایک محتاط سکون غالب ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ حکومتی فورسز نے گرد مٹی کے برم قائم کر رکھی ہے اور باقی شہریوں کے لیے اس واحد راستہ کو بند کر دیا ہے جس کے ذریعہ وہ فوجی کارروائیوں میں اضافے کی وجہ سے درعا شہر کے کئی محلوں سے بھاگنے کی کوشش کرتے تھے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ 28 جولائی سے دشمنی میں اضافے نے کم از کم 18000 شہریوں کو درعا سے نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 28 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 07 اگست 2021ء شماره نمبر [15593]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]