شمال مشرقی شام میں ایرانی ائیر الرٹ

شمال مشرقی شام میں ایرانی ائیر الرٹ
TT

شمال مشرقی شام میں ایرانی ائیر الرٹ

شمال مشرقی شام میں ایرانی ائیر الرٹ
کل سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ ایران نے اسرائیل یا امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے بمباری کی توقع میں شمال مشرقی شام میں پاسداران کے ملیشیاؤں کو متحرک اور ان کی طرف سے دیر الزور کے دیہی علاقوں میں طیارہ شکن توپیں منتقل کرکے ایک انتباہ دیا ہے۔

آبزرویٹری نے کہا ہے کہ دیر الزور کے مشرق میں المیادین شہر کے مضافات میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ملیشیاؤں کی دیکھنے کو ملی ہے اور اسی کے ساتھ انہوں نے بھاری اینٹی ایئر کرافٹ مشین گنوں سے بھری 20 سے زائد گاڑیوں کو شہر کے مضافات میں عین علی مزار کے ارد گرد منتقل کرنے کا کام کیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ملیشیاؤں نے کچھ دن پہلے المیادین کے مضافات میں مزارع علاقہ میں ایک موبائل ایئر ڈیفنس سسٹم شائع کیا ہے جس پر زمین سے فضا تک مار کرنے والا میزائل نصب کیا گیا ہے اور بڑي تعداد میں اس کا اہتمام کیا گیا ہے اور مہینے کے آغاز میں مزارع کے اس علاقے میں پرواز کا پتہ لگانے کے لیے ایک ریڈار سسٹم نصب کیا گیا ہے جو المیادین شہر کے مضافات میں ایرانیوں کا سب سے بڑا اجتماع ہے۔

دوسری طرف درعا کے لوگ آج روسی ثالث کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ شہر کو ایک فوجی آپریشن سے بچایا جا سکے جسے حکومتی فورسز نے متحرک کیا ہے اور وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب "سوئیڈا 24" نیٹ ورک کے چیف ایڈیٹر ریان معروف نے الشرق الاوسط کے ساتھ اپنے انٹرویو میں دروز اکثریتی سویداء گورنریٹ کو داخلی لڑائی میں گھسیٹنے سے خبردار کیا ہے اور اس س قبل حکومت کے قومی دفاعی دھڑے نے ایک بیان شائع کیا ہے جس میں نئے تشکیل پانے والے لیوا پارٹی دھڑے کے رہنما سامر الحکیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سویداء شہر کے جنوب میں رحی قصبے کو چھوڑ دےاور ساتھ ہی ہتھیاروں کی طاقت سے ان پر حملہ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 08 اگست 2021ء شماره نمبر [15594]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]